29/Mar/2019
News Viewed 1403 times
بھارت کی ظلمات کی انتہا ہوگئی کشمیر کے پڑھے لکھے نوجوانوں نے بھارت کے خلاف آواز اٹھائی اوربھارتی فوج پر ہتھیاروں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
کشمیر یونیورسٹی کے 31سالہ پروفیسرمحمد رفیع بھارت کے خلاف مزاحمتی تحریک میں حصہ لیا ۔پروفیسر محمد رفیع کشمیر یونیورسٹی کے معروف پروفیسرتھے ا ور ساتھ ہی طلبہ کے پسندیدہ بھی تھے ۔ذرائع کے مطابق پروفیسر رفیع دو روز قبل لا پتہ ہوئے اور اس کے بعد ان کی لاش ملی طلبہ کے پسندیدہ ہونے کی وجہ سے انکی موت تما م طلبہ کے لیے بہت بڑی پریشانی تھی جس کے باعث کشمیر یونیورسٹی کے طلبہ نے بھارت کے خلاف ہتھیا ر اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔
مزید پڑھیں:پانچویں کلاس کا رزلٹ جاننے کے لیے یہاں کلک کریں
مزید پڑھیں:آٹھویں کلاس کا رزلٹ جاننے کے لیے یہاں کلک کریں
پروفیسر کے قتل کے بعد طلبہ کا اپنے والدین سے کہنا تھا کہ اسلحہ کے مقابلے میں ڈگریوں کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔پروفیسر کی موت بھارت کے خلاف مزاحمتی تحریک میں زیادہ رجحان کا باعث بن چکی ہے طلبہ بھارت کے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کرنے پر مجبو ر ہو گئے ہیں۔
بھارت کے خلاف مزاحمتی تحریک میں طلبہ کا رجحان زیادہ ہو چکا ہے ۔بہت ہی کم چلنے والی تحریک میں اچانک سے اضافہ بھارت کو بھاری نقصان کا سامنا کروا سکتا ہے۔بھارتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ طلبہ کا اس طرح مزاحمتی تحریک میں شامل ہونا پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔